توحید اور شرک کی حقیقت قرآن وسنت کی روشنی میں

خدا وند عالم نے اپنی آخری کتاب میں شرک کو ظلم عظیم قرار دیا ہے ۔آج کلمہ مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد اس ظلم کی مرتکب ہو رہی ہے ۔اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ عوام الناس دینی تعلیمات کے حوالے سے جہالت او رلاعلمی کا شکار ہیں وہ جانتے ہی نہیں ہیں کہ دین کیا اور اس کی اصل حقیقت کیا ہے ؟توحید کیا اور اس کے تقاضے کیا ہیں؟شرک کیا اور کن کن باتوں میں شرک کی آمیزش ہے ؟اور ان کے ارتکاب سے آدمی مشرک ہو جاتا ہے؟دوسری وجہ ،ان کے نام نہاد علما کے وہ مغالطے ہیں،جن کے ذریعے سے انہوں نے عوام کو مختلف عنوانات سے شرکیہ عقائد و اعمال میں مبتلا کیا ہوا ہے ۔کبھی اسے ’عشق رسول‘اور ’محبت اولیاء‘ کا عنوان دیا جاتا ہے اور کبھی شرک کو صرف پتھر کی مورتیوں کے ساتھ مخصوص کر دیا جاتا ہے اور کبھی یہ کہہ دیا جاتا ہے کہ مسلمان سے شرک کا ارتکاب ہی نہیں ہو سکتا۔زیر نظر کتاب میں توحید اور شرک کے حوالے سے مختلف مغالطوں کی حقیقت کو واضح کیا گیا ہے،جس سے انسان شرک سے بچ کر جادہ توحید پر گامزن ہو سکتا ہے ۔لہذا ہر مسلمان کو اس کتاب کا مطالعہ کرنا چاہیے ۔