شرک کی مذمت والی احادیث

شرک اور ناحق قتل سے بچو!

حدثنا محمد بن عبد الله بن نمير حدثنا وكيع حدثنا إسماعيل بن ابي خالد عن عبد الرحمن بن عائذ عن عقبة بن عامر الجهني قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"من لقي الله لا يشرك به شيئا لم يتند بدم حرام دخل الجنة.
عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اللہ تعالیٰ سے اس حال میں ملے کہ وہ نہ تو شرک کرتا ہو اور نہ ہی اس نے خون ناحق کیا ہو تو وہ جنت میں جائے گا
سنن ابن ماجه،كتاب الديات،حدیث نمبر: 2618 قال الشيخ الألباني: صحيح

مشرک کے اعمال

حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة حدثنا ابو اسامة عن بهز بن حكيم عن ابيه عن جده قال:‏‏‏‏ قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:‏‏‏‏"لا يقبل الله من مشرك اشرك بعد ما اسلم عملا حتى يفارق المشركين إلى المسلمين".
معاویہ بن حیدۃ قشیری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ کسی ایسے مشرک کا کوئی عمل قبول نہیں کرے گا جو اسلام لانے کے بعد شرک کرے، الا یہ کہ وہ پھر مشرکین کو چھوڑ کر مسلمانوں سے مل جائے“ ۱؎۔
سنن ابن ماجه، كتاب الحدود،حدیث نمبر: 2536 قال الشيخ الألباني: حسن

شرک کی بے انتہا خطرناکی

حدثنا حدثنا عبد الله بن إسحاق الجوهري البصري حدثنا ابو عاصم حدثنا كثير بن فائد حدثنا سعيد بن عبيد قال:‏‏‏‏ سمعت بكر بن عبد الله المزني يقول:‏‏‏‏ حدثنا انس بن مالك قال:‏‏‏‏ سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:‏‏‏‏ " قال الله تبارك وتعالى:‏‏‏‏ يا ابن آدم إنك ما دعوتني ورجوتني غفرت لك على ما كان فيك ولا ابالي يا ابن آدم لو بلغت ذنوبك عنان السماء ثم استغفرتني غفرت لك ولا ابالي يا ابن آدم إنك لو اتيتني بقراب الارض خطايا ثم لقيتني لا تشرك بي شيئا لاتيتك بقرابها مغفرة ". قال ابو عيسى:‏‏‏‏ هذا حديث حسن غريب لا نعرفه إلا من هذا الوجه.
انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”اللہ کہتا ہے: اے آدم کے بیٹے! جب تک تو مجھ سے دعائیں کرتا رہے گا اور مجھ سے اپنی امیدیں اور توقعات وابستہ رکھے گا میں تجھے بخشتا رہوں گا، چاہے تیرے گناہ کسی بھی درجے پر پہنچے ہوئے ہوں، مجھے کسی بات کی پرواہ و ڈر نہیں ہے، اے آدم کے بیٹے! اگر تیرے گناہ آسمان کو چھونے لگیں پھر تو مجھ سے مغفرت طلب کرنے لگے تو میں تجھے بخش دوں گا اور مجھے کسی بات کی پرواہ نہ ہو گی۔ اے آدم کے بیٹے! اگر تو زمین برابر بھی گناہ کر بیٹھے اور پھر مجھ سے (مغفرت طلب کرنے کے لیے)ملے لیکن میرے ساتھ کسی طرح کا شرک نہ کیا ہو تو میں تیرے پاس اس کے برابر مغفرت لے کر آؤں گا (اور تجھے بخش دوں گا)
سنن الترمذي،كتاب الدعوات عن رسول الله صلى الله عليه وسلم،حدیث نمبر: 3540 قال الشيخ الألباني: صحيح

شرک سے بچئے

حدثنا ابو كريب حدثنا ابو معاوية عن الاعمش عن ابي صالح عن ابي هريرة قال:‏‏‏‏ قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:‏‏‏‏ " لكل نبي دعوة مستجابة وإني اختبات دعوتي شفاعة لامتي وهي نائلة إن شاء الله من مات منهم لا يشرك بالله شيئا
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر نبی کی ایک دعا مقبول ہوتی ہے اور میں نے اپنی دعا اپنی امت کی شفاعت کے لیے محفوظ کر رکھی ہے، اس دعا کا فائدہ ان شاءاللہ امت کے ہر اس شخص کو حاصل ہو گا جس نے مرنے سے پہلے اللہ کے ساتھ کچھ بھی شرک نہ کیا ہو گا۔
سنن الترمذي،كتاب الدعوات عن رسول الله صلى الله عليه وسلم،حدیث نمبر: 3602 قال الشيخ الألباني: صحيح

شرک اور جادو

حدثني عبد العزيز بن عبد الله قال:‏‏‏‏ حدثني سليمان عن ثور بن زيد عن أبي الغيث عن أبي هريرة رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:‏‏‏‏ "اجتنبوا الموبقات الشرك بالله والسحر".
مجھ سے عبدالعزیز بن عبداللہ اویسی نے بیان کیا، کہا مجھ سے سلیمان بن بلال نے بیان کیا، ان سے ثور بن زید نے، ان سے ابوالغیث نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”تباہ کر دینے والی چیز اللہ کے ساتھ شرک کرنا ہے اس سے بچو اور جادو کرنے کرانے سے بھی بچو۔“
صحیح بخاری، كتاب الطب،بَابُ الشِّرْكُ وَالسِّحْرُ مِنَ الْمُوبِقَاتِ،حدیث نمبر: 5764