بلاگ شیئر کریں
بلاگ آرکائیو
زائرین کی تعداد :
آپ []ویں وزٹر ہیں
آپ []بار وزٹ کر چکے ہیں
فی الحال [] حاضرین ہیں
آپ []بار وزٹ کر چکے ہیں
اعداد وشمار :
تعداد کتب: 15
اردو سافٹ ویئر: 2
کتب حدیث سافٹ ویئر: 7
اردو سافٹ ویئر: 2
کتب حدیث سافٹ ویئر: 7
Labels
Quran
(4)
dawat tawheed
(4)
hadees urdu
(4)
hadith urdu
(4)
islam
(4)
islamic graphics
(4)
quran png
(4)
زیادہ بار پڑھی گئی تحاریر
-
وَأَنْ أَقِمْ وَجْهَكَ لِلدِّينِ حَنِيفًا وَلَا تَكُونَنَّ مِنَ الْمُشْرِكِينَ اور یہ کہ سب سے یکسو ہو کر دین (اسلام) کی پیروی کئے جاؤ۔ ...
-
"برائی کا بدلہ" وَجَزَاءُ سَيِّئَةٍ سَيِّئَةٌ مِثْلُهَا فَمَنْ عَفَا وَأَصْلَحَ فَأَجْرُهُ عَلَى اللَّهِ إِنَّهُ لَا يُحِبُّ ال...
-
حدثنا محمد بن رافع، حدثنا المؤمل، عن حماد بن سلمة، عن ابي الزبير، عن جابر، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " من قال: سبحان ...
-
"کامیاب ہو گیا وہ شخص" حدثنا محمد بن رمح ، حدثنا عبد الله بن لهيعة ، عن عبيد الله بن ابي جعفر ، وحميد بن هانئ الخولاني ، انهما ...
-
"پل صراط" حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى , عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاق , حَ...
-
قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إن الله يقول: انا عند ظن عبدي بي وانا معه إذا دعاني سنن الترمذي،كتاب الزهد عن رسول الله صلى الله علي...
-
اس سے بڑھ کر اور گمراہی کیا ہو سکتی ہے کہ انسان اپنے خالق،مالک،رازق کو چھوڑ کر اس کی مخلوقات کو حاجت روا اور مشکل کشا سمجھ کر پکارنا شروع ...
-
حدثنا حدثنا علي بن خشرم، اخبرنا عيسى بن يونس، عن عمران بن زائدة بن نشيط، عن ابيه، عن ابي خالد الوالبي، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله علي...
متصف مراسلہ
۱) مافوق الاسباب طریقے سے صرف اللہ تعالیٰ کو پکاریں ۲)آپ کے رکوع و سجود صرف اللہ تعالیٰ کیلئے ہوں ۳) دعا صرف اللہ تعالیٰ سے مانگیں ۴) ...
شرک و بدعت
Powered by Blogger.
پیارے نبی ﷺ کی پیاری باتیں
at
11:35 AM
حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ الْأَسْوَدِ الْبَغْدَادِيُّ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ الْعَنْقَزِيُّ، حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ صَالِحِ بْنِ رُسْتُمَ أَبِي عَامِرٍ الْخَزَّازِ، عَنْ أَبِي عِمْرَانَ الْجَوْنِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الصَّامِتِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا يَحْقِرَنَّ أَحَدُكُمْ شَيْئًا مِنَ الْمَعْرُوفِ، وَإِنْ لَمْ يَجِدْ فَلْيَلْقَ أَخَاهُ بِوَجْهٍ طَلِيقٍ، وَإِنِ اشْتَرَيْتَ لَحْمًا أَوْ طَبَخْتَ قِدْرًا فَأَكْثِرْ مَرَقَتَهُ وَاغْرِفْ لِجَارِكَ مِنْهُ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رَوَاهُ شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي عِمْرَانَ الْجَوْنِيِّ.
ابوذر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم لوگوں میں سے کوئی شخص کسی بھی نیک کام کو حقیر نہ سمجھے، اگر کوئی نیک کام نہ مل سکے تو اپنے بھائی سے مسکرا کر ملے ۱؎، اور اگر تم گوشت خریدو یا ہانڈی پکاؤ تو شوربا (سالن) بڑھا لو اور اس میں سے چلو بھر اپنے پڑوسی کو دے دو“۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- شعبہ نے بھی اسے ابوعمران جونی کے واسطہ سے روایت کیا ہے۔
سنن ترمذي،كتاب الأطعمة،باب مَا جَاءَ فِي إِكْثَارِ مَاءِ الْمَرَقَةِ،حدیث نمبر: 1833(صحیح)
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/البر و الصلة ۴۲ (۲۶۲۵/۱۴۲)، سنن ابن ماجہ/الأطعمة ۵۸ (۳۳۶۲)، (تحفة الأشراف: ۱۱۹۵۱)، و مسند احمد (۵/۱۴۹، ۱۵۶، ۱۶۱، ۱۷۱) (صحیح)
وضاحت: ۱؎: اپنے مسلمان بھائی سے مسکرا کر ملنا اسے دلی سکون پہنچانا ہے، یہ بھی ایک نیک عمل ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (1368) ، التعليق الرغيب (3 / 264)